* آئونگا یاد جب میں رویا کرو گے تم *
آئونگا یاد جب میں رویا کرو گے تم
اشکوں سے اپنا دامن بھگویا کروگے تم
ناکامیوں کا ہوگا جو احساس کچھ تمہیں
کشتی کو ساحلوں پر ڈبویا کرو گے تم
سر گوشیاں ہمارے خوں کے چھینٹے کر یں گے جب
گھبرا کے آستیں کو دھویا کرو گے تم
احساس ہوگا تم کو حقیقت کا جس گھڑی
شرمندگی سے آپ ہی رویا کرو گے تم
میری خموشیاں تمہیں ڈسنے لگے گیں جب
ہرگز کبھی نہ چین سے سویا کرو گے تم
دل میں بڑھے گی جب بھی تعصّب کی گرمیاں
الفت کا بیج پیار سے بویا کرو گے تم
مضطرؔ کی بے گناہی سے پردہ اٹھے گا جب
خود اپنی بے وفائی پہ رویا کرو گے تم
*********************************** |