* زندگی اپنی تو ادھوری ہے *
زندگی اپنی تو ادھوری ہے
پھر بھی جینا بہت ضروری ہے
سانپ ہو تم تو میں بھی صندل ہوں
پھر نجانے یہ کیسی دوری ہے
تند جھونکوں کو لو وہ کہتے ہیں
ہائے کیسی یہ لاشعوری ہے
فاصلہ رکھنا ایسے لوگوں سے
جن کی خصلت ہی بے شعوری ہے
خود کو ہر دم لئے دیئے رہنا
انکساری مگر ضروری ہے
عرضِ حالات پہ، یہ بس بس کیا
بات میری ابھی ادھوری ہے
وہ جو مضطرؔ ہیں، ہم بھی مضطرؔ ہیں
مضطرؔ اس کا سبب تو دوری ہے
************************* |