* زندگی کی نہ مجھ کو دعا دیجئے *
زندگی کی نہ مجھ کو دعا دیجئے
غم کو سہنے کا کچھ حوصلہ دیجئے
میں تڑپتا رہوں ہجر میں آپ کے
عاشقی کی نہ ایسی سزا دیجئے
آپ کی خو ہے دینا جو سائل کو تو
زخم تازہ کوئی پھر لگا دیجئے
چوٹ لگتی رہے اور ہنستا رہوں
ہوسکے تو بس ایسی دعا دیجئے
نقشِ کثرت مٹا کر کے دل سے مرے
اپنے کوچے میں مجھ کو جگہ دیجئے
اک نئی زندگی مجھ کو مل جائے گی
اپنے قدموں سے ٹھو کر لگا دیجئے
لوگ کہتے رہیں مجھ کو مضطرؔ ہے یہ
درد کو آپ میرے بڑھا دیجئے
************************** |