* آگ، خوشبو، گلاب پانی میں *
آگ، خوشبو، گلاب پانی میں
بھیگا بھیگا شباب پانی میں
تشنگی میں نہ ڈوب جائے کہیں
کوئی خانہ خراب پانی میں
قطرۂ آب مت سمجھ اس کو
زندگی با حجاب پانی میں
ہے کبھی خون تو کبھی آنسو
دیکھئے انقلاب پانی میں
جو گناہوں کو پل میں دھو ڈالے
ہے کہاں ایسی تاب پانی میں
قطرۂ آب تو نہیں آنسو
دل کا ہے اضطراب پانی میں
نیکیاں کرکے بھول جا مضطرؔ
ڈال اجر و ثواب پانی میں
*********************** |