* حقیقت کو چھپایا جارہا ہے *
حقیقت کو چھپایا جارہا ہے
کمیشن پھر بیٹھایا جارہا ہے
جلا کر بستیاں ہم مفلسوں کی
کبوتر پھر اڑایا جارہا ہے
کہاں اُردو کی خدمت، کیسی اُردو
بس اپنا قد بڑھایا جارہا ہے
میانِ شہر حج ٹاور بنا کر
ہمیں پھر سے منایا جارہا ہے
انا کی جنگ میں کرسی کی خاطر
دھرم ایشو بنایا جارہا ہے
بنا کر انجمن اُردو کی مضطرؔ
یہاں شہرہ کمایا جا رہا ہے
*********************** |