* عمر بھر شعر کہے حسنِ صنم فانی پر *
عمر بھر شعر کہے حسنِ صنم فانی پر
کب لکھیں گے میاں تہذیب کی عریانی پر
سجدۂ رب سے چمکتی ہے جبینِ بندہ
بدنما داغ ہے کیوں آپ کی پیشانی پر
ان کو معلوم نہیں شانِ قلندر کیا ہے
جن کو حیرت ہے مری بے سرو سامانی پر
پوچھیں کیا وجہہ پشیمانی ستمگر سے بھلا
خود پشیمان ہیں ہم، اس کی پشیمانی پر
لاکھ تم کفر کو پہنا دو شریعت کا لباس
میرا ایمان ہے بس آیتِ قرآنی پر
بزم میں جو بھی ہے مضطرؔ مترنم شاعر
واہ وا خوب ہوئی اس کی غزل خوانی پر
************************** |