* کہیں جب بھی شرحِ حکایات ہوگی *
کہیں جب بھی شرحِ حکایات ہوگی
مرا ذکر ہوگا، تری بات ہوگی
گلے شکوے محفوظ رہنے دے اے دل
کبھی تو ہماری ملاقات ہوگی
تڑپ، دردِ غم، انتظار اور آنسو
مرے واسطے تیری سوغات ہوگی
محبت کی راہوں پہ چلتے ہی رہنا
تری ان سے بیشک ملاقات ہوگی
زمیں ہو، فلک ہو کہ بزم جہاں ہو
جہاں بھی سنو گے مری بات ہوگی
محبت کی بازی میں دل کو لگادو
یہی نا! کہ مضطرؔ تری مات ہوگی
************ |