donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Syed Ayaz Mufti
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پھر سے وہ لوٹ کر نہیں آیا *

غزل

پھر سے وہ لوٹ کر نہیں آیا
پھر دعا میں اثر نہیں آیا

چین آئے گا کیسے آج کی شب
تارے نکلے ، قمر نہیں آیا

روتی جاتی ہے نرگسِ بے نور
کوئی بھی دیدہ ور نہیں آیا

لکھتے دیکھا تھا خواب میں ان کو
اب تلک نامہ بر نہیں آیا

میرے مرنے پہ آیا سارا جہاں
جو تھا اک باخبر نہیں آیا

چل بسی ماں لئے کھلی آنکھیں
اس کا ، نورِ نظر نہیں آیا

رات تو ختم ہونے والی ہے
کیوں اجالا ، نظر نہیں آیا

یوں تو پتھر بہت سے دیکھے ہیں
کوئی تم سا نظر نہیں آیا

منزلیں کھو چکے ہیں اہلِ حرم
نیل کیا ، کاشغر نہیں آیا

حسرت و یاس چھا گئی دل پر
جب وہ رشک ِ قمر نہیں آیا

آزمائے ہیں ہم نے سو نسخے
ایک بھی ، کارگر نہیں آیا

شیخ کیوں ہے یہ تیزی ء رفتار
میکدہ ، تو نظر نہیں آیا ؟

شام ڈھلنے لگی ہے اب مفتی
صبح کا بھولا گھر نہیں آیا

********************

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 267