عبادت
ثریا پروین
تمام عمر ہم نے بس یہی عبادت کی ہے
انکی یادوں سے ہم نے محبت کی ہے
اب تو بس میرا خدا ہی ہے ایک سہارا ہے
ہر ایک رشتے نے ہم سے دغا جو کی ہے
دعا میں ہر سو پوچھا ہے خدا سے
میرے مقدر میں کیا لکھی ہے
ہم سے منھ پھیر لیا اپنوں نے
راہ میں ہم کو پہچان کر بھی
شہرت نے ان سے جب دوستی کی ہے
اپنے اپنوں سے بے رخی کی ہے
چپ رہوں تو میں رہوں کیسے
کیا رشتوں جی جگہ پیسوں نے لی ہے
*********************