شکوہ
ثریا پروین
زندگی نے ہمیشہ ستایا ہمیں
غیروں سے کیا کرتے شکوہ
جب اپنوں نے ہی رولایا ہمیں
نہ جانے کیسی نفرت تھی زمانے کو
جس نے ہر قدم پہ ٹھکرایا ہمیں
قدرت نے سکھایا سبھی کا ساتھ نبھانا ہمیں
نہ جانے کسی نے مجبوریاں ہماری
ہر گام پہ ملی ہے تنہائیاں ہمیں
اور نہ ملی کبھی بھی شادمانیاں ہمیں
*********************