خدا کرے
ثریا پروین
چین اس کو نہ ایک پل آئے خدا کرے
میری طرح کبھی وہ بھی تڑپے خدا کرے
چھوڑا ہے جسنے تنہا راہوں میں ہمیں
اسے بھی کبھی کوئی راہ نہ ملے خدا کرے
زخم ایسے دئے جو اب تک نہ بھر پائے
اسے بھی درد کی دوا نہ ملے خدا کرے
وہ بہت مغرور ہے اپنی بیوفائی پہ
اسے زندگی میں وفا نہ ملے خدا کرے
بہاروں کے موسم تو آئینگے ہر سال
اس کی تمنائوں کے پھول نہ کھلے خدا کرے
مسکان دیتی ہے بد دعاء اسے ہر سو
زندگی میں وہ ہمیشہ خوش رہے خدا کرے
**********************