دعا
یارب طلب نہیں ہے کہ مال ومنال دے
شاعرہوں مجھ کو شعروسخن میں کمال دے
چاہے خوشی عطا ہو کہ رنج وملال دے
دنیا ہو جو بھی مجھ کو مرے حسب ِحال دے
ایسی کوئی خوشی تو کبھی مرحمت نہ کر
حد ِبشر سے جو مجھے باہر نکال دے
میری تویہ خوشی ہے کہ میری بھی کچھ خوشی
اک غم نصیب شخص کے دامن میں ڈال دے
نہ تھی نہ ہے طلب مجھے عیش ونشاط کی
دوایک وقت نغمہ ¿اکلِ حلال دے
ہاں جب بھی آئے جوش میں بحرِ کرم ترا
اک موج لطف میری طرف بھی اُچھال دے
اس کے سوا نہیں ہے طلب کچھ سکون کو
اک آگہی جو قلب ونظر کو اُجال دے
سلطان سکون
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸