برائے موج سخن آن لائن فی البدیہہ طرحی مشاعرہ
مصرع طرح : خود اپنا درد محبت دکھاکے لوٹ لیا
جگر مرادآبادی
اسیر دام مرو ت بنا کے لوٹ لیا
'خود اپنا درد محبت دکھا کےلوٹ لیا'
ہنر سکھا کےکبھی کھیلنےکالہروں سے
اسی نےمجھ کو بھنور بیچ لاکےلوٹ لیا
سنی نہ تونے خرد کی کبھی دل ناداں
یونہی جنوں نے دیوانہ بناکے لوٹ لیا
پیام اہل وطن سے یہ نامہ بر کہنا
کسی نےیاں مجھےمہماں بلاکےلوٹ لیا
گھروں میں دولت ایماں سےتھےغنی ابتک
کسی نےاب انھیں مسجد سےآکےلوٹ لیا
بچانہ دینےکو رندو ں کے پاس کچھ ساقی
حواس و ہوش ہی ان کے پلا کے لوٹ لیا
رضیہ اس سےنہ تھی کیاوہ گم رہی بہتر
کہ ایک خضر نے رستہ دکھا کے لوٹ لیا
رضیہ کاظمی
**********************