بس یو ں ہی حقّ عبو دیّت ادا کرتے رہیں
ہم پہ لازم ہے تری مدح و ثنا کرتے رہیں
مقصد تخلیق انسانی عبادت ہے فقط
ذکرحق یوں روزوشب صبح ومساکرتےرہیں
ہیں منافق نام حق لیں با دل ناخواستہ
اور بتوں کی رسم پابوسی اداکرتےرہیں
یہ نہ ہوفرزانگی پردوسروں کی شک کریں
مثل مجنوں چاک خود اپنی قبا کرتے رہیں
ہے یقینا" صابروں سے مرتبہ ان کا سوا
چھوڑکرشکوہ غموں میں شکرکاسجدہ کریں
وہ تو سنتاہےسبھی کی مثل سائل پھربھی ہم
یہ ضروری ہے کہ عرض مدّ عا کرتے رہیں
ہوں نہ رحمت سےکبھی مایوس ہوگی مستجاب
مستقل اس سے رضیّہ ہم دعا کرتے رہیں
رضیہ کاظمی
نیو جرسی، امریکہ
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸