گئ ظلمت شب سحر مل گئ
یہ کس کی نظرسےنظرمل گئ
مجھےزیست سےجو مفرمل گئ
توفرصت تجھےچارہ گرمل گئ
تجھے راہ نو ہم سفر مل گئ
تومجھکوبھی اپنی ڈگرمل گئ
محبّت نہ مانند بو چھپ سکی
اڑی اور سب کو خبر مل گئ
بحالی بتاتی ہےچہرہ کی یہ
توجّہ کسی کی مگر مل گئ
نہیں راۓ پر متّفق دل رضیّہ
کوئ معتبر بھی اگر مل گئ
رضیہ کاظمی
نیو جرسی
*********************