ہوں لوگ جو بے بہرۂ معنئ مساوات
بہتر ہے یہی ان سے کریں ترک موالات
کچھ قبل وہی جو تھےابھی محو عبادات
اٹّھے جو مصلّے سے ہیں مصروف خرافات
ما حول بھی بوجھل ہو طبیعت بھی دگرگوں
کس ذہن میں آئیں گے خوش آئند خیالات
رنیا سے گیا صاحب عظمت کوئ شايد
ہیں آج یوں ہی گریہ کناں ارض و سماوات
اپنوں کا بھی شرمندۂ احساں نہ ہوا ہو
وہ آج ہے اغیار کا مرہون عنایات
رک جاۓ ابھی نظم جہاں آۓ قیامت
چھوڑ ی کبھی قدرت نے جوپابندئ اوقات
تاخیر میں تعجیل سے کچھ لطف سوا ہے
بہتر ہے کہ مشکل ہوئ ہر روز ملا قات
آئ رہ دشوار تو لو وہ بھی سدھارا
رہبر ، کہ جسے سمجھے تھے، حلّال مہمّات
اس ہست سے وہ بود ہی بہتر تھا رضیّہ
اب جی سے گۓ بھی تو یہ برزخ ہے حوالات
رضیہ کاظمی
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸