غزل
کاش یہ بھی ہوکہ مجھ میں تونظر آنے لگے
توہی توعالم میں جب ہرسونظرآنےلگے
کاش یہ بھی ہوکہ مجھ میں تونظرآنےلگے
میں جہاں جاؤں اسی کا کو نظرآنے لگے
دیکھ لوں جس کووہی خوش رونظرآنےلگے
ہے خبر دل کو ہوا انجام جو منصور کا
پھربھی تومیں من ومن میں تونظرآنےلگے
چھو ڑکرمحفل کوجانا ہی مناسب ہےاگر
گفتگو میں بحث کا پہلو نظر آنے لگے
حسن پر اپنے نہ مائل کرسکے اصنام جبر
خود ہی وہ سجدوں میں قبلہ رونظرآنےلگے
لےکےحوروں کا تصوّروہ گئےمسجد میں جب
ہر خم محراب میں ابرو نظر آنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔
لو ملی خواب وفا کی دیکھئے تعبیرخوب
سارے دلآزار بھی دل جو نظر آنے لگے
جان کر اک رشتۂ موہوم اس کو توڑ ئیے
دوستی میں جب انا کی خونظرآنےلگے
کیجے ہر تخئیل کو فوراً اسیر دام شعر
جب رضیّہ وہ رم آہو نظر آنے لگے۔
رضیہ کاظمی الہ آبادی۔۔
نیو جرسی،امریکہ
+++++++++++++++++++++