ان سے ہم روز ملتے رہتے ہیں
جلنے والے تو جلتے رہتے ہیں
ہم کتابوں کی اوٹ میں اکثر
آپ کا نام رٹتے رہتے ہیں
حوصلے بند ٹھہر جاتے ہیں
حوصلے مند چلتے رہتے ہیں
میری آنکھوں کے خالی آنگن میں
بس ترے خواب پلتے رہتے ہیں
جو تیرے ساتھ میں جی لیتے تھے
اب وہ لمحے بھی کٹتے رہتے ہیں
منزلیں تو خدا ہی دیتا ہے
ہم تو بس راہ چلتے رہتے ہیں
میری شہرت کو دیکھ کر ساهر
لوگ تو ہاتھ ملتے رہتے ہیں
نورعين ساهر
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸