ہر صداۓ عشق میں اک راز ہے
نالہء دل غیب کی آواز ہے
کچھ نہ کہنا بھی کسی کے سامنے
اک طرح کا انکشافِ راز ہے
عشق نے دل کو پکارا اس طرح
میں یہ سمجھا آپ کی آواز ہے
اُن سے مل کر میں اُنہی میں کھو گیا
اور جو کچھ ہے وہ آگے راز ہے
حسن کے جلوؤں کو اپنے دل میں دیکھ
لن ترانی دُور کی آواز ہے
وُسعتِ تنظیمِ قدرت دیکھنا
ایک دل میں دو جہاں کا راز ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انتخاب: انیس