* نئے سال میں دہشت گرد کون بنے گا *
(ڈاکٹر مناظر عاشق ہرگانوی(بھاگلپور
نئے سال میں
دہشت گرد کون بنے گا
ہم، وہ ، تم، سب
کھڑکیاں بند ہوں گی سبھی
بند رہیں گے دروازے
ہتھیاروں کے خوف سے
بم دھماکو ںکے ڈر سے!
کسی دوسرے سیارے پر
بسنے کی باتیں ہوں گی
دودھ کے بدلے خون ہوگا
ہر چہار طرف !
تیل، سبزی، گیہوں
اور پٹرول کی باتیں
سوچنے والے بھی
ہتھیار کو سینے سے لگائیں گے
گِدھ تاک لگائے بیٹھا ہے
چھت کی منڈیر پر!
میں اپنے اندر کے
نجومی سے کہتا ہوں
گِدھ اور ہتھیار کے بدلے
پھول اور بنسی بہتر ہے
شانتی اور امن کی شخصیت کے لئے
سڑکوں، گھروں اور دھوئیں کے
غبار سے
آگ کی لپیٹوں سے بھی
بچانے کے لئے
کھلا میدان سامنے ہے
سوچ کی دہلیز پر!!
٭٭٭
|