’’امیڈکر مہان ہیں امیڈکر مہان‘‘
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
دیتا ہے ایکتا کا سبق اُن کا ہر کلام
ہر قوم اُن کا کرتی ہے بھارت میں احترام
قائم ہے اُن کے فیض سے آئینِ خاص و عام
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
تہذیبِ نو سجائی ہے ہندوستان میں
علم و ادب کی بات ہے اُن کی زبان میں
روشن ہیں بن کے شمس وہ سارے جہان میں
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
قانون ساز فکر کے جوہر دکھا گئے
اک ایکتا کے سوتر میں سب کو سجا گئے
تعلیم کے حوالے سے کیا کیا بتا گئے
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
تعلیم و تربیت سے ہوئے لوگ ہم کنار
احسان اُن کی قوم پہ اُن کے ہیں بے شمار
لیتے ہیں آج نام سبھی اُن کا بار بار
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
انسانیت کا نور تھا اُن کے مزاج میں
وہ پیار بانٹتے رہے ہر پل سماج میں
اُن کا رہے گا نام محبت کے راج میں
ظاہر ہے میرے دیش میںامبیڈکر کی شان
امبیڈ کر مہان ہیں امبیڈکر مہان
محمد عادلؔ فراز
ہلال ہائوس
مکان نمبر4/114نگلہ ملاح
سول لائین علی گڑھ
موبائل:9358856606