* میری نظروں کو لبھاتا ہے نظارا کیا *
غزل
میری نظروں کو لبھاتا ہے نظارا کیا کیا
جذبۂ عشق دکھاتا ہے تماشا کیا کیا
دیکھتے ہیں ابھی ہم اُن کے حسیں چہرے کو
اور دکھلائے گا اُن کا رخِ زیبا کیا کیا
میں نے بس ایک نظر اُن کی طرف ڈالی تھی
اور دنیا نے بنا ڈالا فسانہ کیا کیا
دیکھنے والے نے دیکھا ہے نظر بھر کے مجھے
میں نے کھڑکی پہ لگا رکھا تھا پردہ کیا کیا
اتنی فرصت ہے کسے دھیان جو دے اُس کی طرف
روز ہوتا ہے مرے شہر میں چرچا کیا کیا
کیا سے کیا ہوگیا قسمت کے خفا ہونے سے
سوچتی میں رہی مسرور تمنا کیا کیا
مسرور تمنا
Room No. 1 A,
Tara Bagh Colony
Ked.Gaon,Ahmad Nagr
PIN-414001 (M.S)
Mob: 9960975735
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|