donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maqsood Hasni
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کاجل ابھی پھیلا نہیں *

 کاجل ابھی پھیلا نہیں

 

تیری آنکھ کا کاجل ابھی پھیلا نہیں
تیرے بولوں کی کلیاں جوان ہیں
طلائی چوڑے کی کھنک
کب کل سے جدا ہے
تیری دنیا میں کوئ اور تھا
میں کیسے مان لوں
تو وہی ہے
جس نے میرے سوچ کے
 دروازے پر
دستک دی تھی
سوچنا یہ ہے
کس کردہ جرم کی سزا
سقراط کا زہر ہے
میرے سوچ پر
خوف کا پہرا ہے
روبرو راون کا چہرا ہے
مجھ کو سوچنے کیوں نہیں دیتے
ذات کے ذروں کو
کھوجنے کیوں نہیں دیتے
بند کواڑوں کے پیچھے
سوچنے کی آرزو بیٹھی ہے
جوجینے نہیں دیتی مرنے نہیں دیتی

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 419