غــــــــزل
منصورخوشتر، دربھنگہ
المنصور ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئرٹرسٹ کی جانب سے منعقد طرحی نشست ’مورخہ ۱۷؍اپریل ۲۰۱۵ء ‘‘میں پڑھی گئی
چاہت کے چراغ اپنی جلانے کے لئے آ
بجھنے کو ہے لَو اُس کی بڑھانے کے لئے آ
اِک قید ہے میرے لئے اب بے رُخی تیری
اے جانِ وفا ! اُس سے چھڑانے کے لئے آ
ہر رات ترے قُرب سے رنگین تھی میری
گر جھوٹ ہے تو سچ ہی بتانے کے لئے
میں نے ہی محبت میں دیا ہے تجھے دھوکہ
الزام یہی مجھ پہ لگانے کے لئے آ
میں اِس کو بھی سمجھوں گا تری ایک محبت
’’تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لئے آ‘‘
شکووں میں بھی پوشیدہ ہوا کرتی وفا ہی
دل چاہے تو اظہارِ شکایت کے لئے آ
خوشترؔ کو گوارا ترا ہر جوڑ رہا ہے
اب تھوڑی محبت ہی جتانے کے لئے آ
***********************