ماں
ماں کسی انسان کی دنیا میں ہے دولت بڑی
وہ ہے راضی گر تو راضی ہے خدائے پاک بھی
حق میں وہ اولاد کے جیسے دعا کی ہو کتاب
التجا کرتی خدا سے رکھ تو اِن کو کامیاب
وہ اٹھاتی بال بچوں کے لئے ہر رنج و غم
چاہتی اللہ سے اُن کے لئے فضل و کرم
پرورش اولاد کی کرتی کچھ اس انداز سے
اُس کے گھر کا ذرّہ ذرّہ بے بہا گوہر بنے
زحمتیں اولاد کی خاطر اٹھاتی وہ تمام
اِس لئے اللہ کے نزدیک ہے اعلیٰ مقام
ماں کی خدمت بھی عبادت سے نہیں ہرگز ہے کم
یہ سعادت دور کردیتی ہے خوشترؔ رنج و غم
**************************