عشق ،تسلیم و رضا کا عالم
حسن ،اک جبر و جفا کا عالم
ہائے وہ طرزِ تغافل اس کا
اور عاشق کی وفا کا عالم
لاکھ برپا ہو قیامت کوئی
ہائے وہ تیری اداکا عالم
شوق کی اپنے ہے رودار یہی
زد پہ طوفاں کی دیا کا عالم
ایک امید کی موہوم کرن
دور سے تیری صدا کا عالم
ہائے وہ رنگِ تذبذب تیرا
ہائے وہ میری خطا کا عالم
جس سے کچھ تو نے ہے سیکھا خوشتر ؔ
رنج و غم ،موجِ بلا کا عالم
******************