میری محفل میں اب آیا تو سہی
تحفہ کچھ رسماً ہی ، لایا تو سہی
مانا اس کو اک ضروری کام تھا
شیخ میخانے میں آیا تو سہی
میرے دشمن کو بلا یا اس نے گھر
مرتبہ اس کا بڑھا یا تو سہی
بال وپر کا تھا بھروسہ بھی بہت
مرغ زیرِ دام آیا تو سہی
تیری محفل سے اٹھا جو روٹھ کر
بڑھ کے تونے ہی منایا تو سہی
جس کو خاطر میں کبھی لایا نہیں
حال دل اس کو سنایا تو سہی
ملنا خوشتر ؔ کا کسی بدنام سے
سر پہ اب الزام آیا تو سہی
******************