غزل
أ
چارہ گر کو بھی نہیں زخم دکھایا میں نے
بارِ احسان نہیں اس کا اٹھایا میں نے
میری غزلوں میں نہیں یاس کا پہلو کوئی
لطف خوشیوں ہی کا ناکامی سے پایا میں نے
تب کہیں جاکے ملاہے مجھے منزل کا سراغ
رہنما شوق کو جب اپنا بنایا میں نے
اس دم احساس ہوا دل کو تری قربت کا
جب بھی آنکھوں میں ترا نقش جمایا میں نے
اہل محفل کا عجب حال بھی دیکھا اس دم
تجھ سے منسوب جو نغمہ کوئی گایا میں نے
عزم سے اپنے کیا طاقِ یقیں کو روشن
بدگمانی کے بتوں کو ہے گرایا میں نے
اپنی دولت یہی ٹھہری ہے اگر اے خوشترؔ
درد فرقت کو گلے بڑھ کے لگایا میں نے
ڈاکٹر منصور خوشتر
ایڈیٹر’’ سہ ماہی’’دربھنگہ ٹائمسپرانی منصفی، ‘‘ دربھنگہ‘‘بہار (الہند)+9234772764