ہم مقام اپنا دکھا ئیں گے تجھے
حیثیت تیری بتائیں گے تجھے
جس کا نشّہ بھی نہیں اترے کبھی
ساقی وہ ہم ہی پلائیں گے تجھے
جلد وہ دن آئے ،کرایسی دعا
گُد گُدائیں گے ،ہنسائیں گے تجھے
چاند پر ہم بھی خرید یں گے جگہ
گھر نبائیںگے ،بسائیں گے تجھے
جو یہاں لکھی غزل تیرے لئے
ہم وہیں اُس کو سنائیں گے تجھے
چاند کے ہی لوگ ہوں گے میہماں
جانِ من! دلہن بنائیں گے تجھے
یہ تیرے خوشترؔ کی خوش فہمی ہے بس
ہم کہاں اے دوست پائیں گے تجھے
******************