وجِ سخن کے زیرِ اہتمام 76 ویں البدیہہ عالمی طرحی مشاعرہ میں
عرفان صدیقی کے نام۔۔۔۔۔۔میری کاوش
ایم زیڈ کنول۔۔۔لاہور
درد کی آنکھ کو سالار کیا ہے اس نے
فیصلہ یہ بھی سرِ دار کیا ہے اس نے
پہلے لو ٹا مرا ایمان،مرا پاسِ وفا
پھر مرے عشق کو پتوار کیا ہے اس نے
اپنی سانسوں سے چرا غوں کوبجھایا جس نے
خاورِ شب کا ہی اتبار کیا ہے اس نے
میری سوچوں کے دریچوں پہ لگا کر پہرے
اشہبِ فکر کو دلدار کیا ہے اس نے
میری الفت کو مرے سامنے پسپا کرکے
اپنی چاہت کا بھی انکار کیا ہے اس نے
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸