غزل
افضل المخلوق شاہکار ہے.,
آدمی جو صاحبِ کردار ہے.!
رمزِ الفت بھول بیٹھے ہیں سبھی.,
جبکہ ہر کوئ ہی داعویدار ہے.!
لوگ پڑھتے ہیں بڑے ہی غور سے.,
گویہ کہ چہرا نہیں اخبار ہے.!
سر بچانے کا نہیں کچھ فائیدہ.,
گر میسر ہی نہیں دستار ہے.!
موت سے تو ہم نبھا لینگے مگر.,
زندگی تجھسے نباہ دشوار ہے.!
اور کچھ کہنے کی گنجائش نہیں.,
"فن بتاتا ہے کہ یہ فنکار ہے.!
دحشتیں تو پھول پھلتی ہیں خمار.,
آدمیت آج کل بیمار ہے..!!
(خمار دہلوی )
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸