donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ibn Azeem Fatmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جانے کیوں ہم بند گلی میں پڑے ہوئے ہ *

    غزل


جانے کیوں ہم بند گلی میں پڑے ہوئے ہیں
زندہ ہیں یا خاک میں ہم بھی گڑے ہوئے ہیں
اس میں کیا کچھ اپنی خطا کا حصہ ہے؟
لاوارث کی صورت جو ہم پڑے ہوئے ہیں
ہم بھی اپنی ہٹ پر قائم ہیں اب تک
اب تک اپنی بات پہ وہ بھی اڑے ہوئے ہیں
آکر ان سے مل تو لیجے آپ، جناب
لوگ بہت ہی دیر سے در پر کھڑے ہوئے ہیں
کس کس سے امید حمایت کرتے ہیں
 جانے کن کن لوگوں سے ہم لڑے ہوئے ہیں
بچوں جیسی باتیں اب تک کرتے ہیں
کہنے کو تو عمر میں ہم بھی بڑے ہوئے ہیں
ویرانے، گلشن سے عظیمؔ اب اچھے ہیں
باغ کے جتنے پھل ہیں سارے  سڑے ہوئے ہیں


***********************

 

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 477