پردہ داری غم ہے شاکی، تونے حال تو پوچھا ہوتا آج تو دردِ ہجر بھی کم ہے آج تو کوئی آیا ہوتا منزل منزل دل بھٹکے گا آج تمہیں نے روکا ہوتا میں ہوں دل ہے تنہائی ہے تم بھی جو ہوتے اچھا ہوتا ٭٭٭