* سب اختیار اُس کا ہے کم اختیار میں *
غزل
سب اختیار اُس کا ہے کم اختیار میں
شاید اسی لئے ہوئی بے اعتبار میں
پھرتی ہے میرے گھر میں اماوس کی سرد رات
دالان میں کھڑی ہوں بہت بے قرار میں
انگلی میں رہ گئی ہے انگوٹھی گھِسی ہوئی
لائوں کہاں سے اب وہی نقش و نگار میں
جی چاہتا ہے رات کو بھرپور جسم سے
وحشت سمیٹ لوں تری دیوانہ وار میں
پارس نے دفعتاً مجھے سونا بنا دیا
قسمت سے آج ہوگئی سرمایہ دار میں
میں ضبطِ غم کی آخری حد تک گئی مگر
ہر شخص کی نگاہ میں ہوں سوگوار میں
نیناں مجھے بھی دیکھ رُتیں اوڑھ اوڑھ کر
قوسِ قزح کبھی ہوں کبھی اشک بار میں
فرزانہ خاں نیناں
Nautangham
(England)
Mob: xxxxxxxxxx
farzananaina@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|