donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Fariyad Azer
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* لہجے میں آسمان کی اونچائیاں بھی  *

لہجے میں آسمان کی اونچائیاں بھی تھیں

اس کی غزل میں فکر کی گہرائیاں بھی تھیں

ورنہ مرا وجود مجھے مار ڈالتا

شامل مرے مزاج میں خوش فہمیاں بھی تھیں

وہ میرا ہم خیال بھی بالکل نہ تھا مگر

اس کو مرے خیال سے دلچسپیاں بھی تھیں

کچھ اُس کو دیوتا کی طرح مانتا بھی تھا

کچھ اِس میں میری اپنی ادا کاریاں بھی تھیں

جس کو بھی دیکھ لے وہ مریض اس کا ہو گیا

آنکھوں میں اس کی چھوت کی بیماریاں بھی تھیں

 

*****************

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 450