یوں ہی سہی چلو کوئی رشتہ بنا رہا
قائم تمام عمر اگر فاصلہ رہا
سب اپنی اپنی منزلِ مقصود پا گئے
کربِ انا لیے میں فقط سوچتا رہا
پھر یوں ہوا کہ میں نے اسے بھی پناہ دی
صدیوں جو میری جان کا دشمن بنا رہا
اک سِلسلہ بنا رہا یوں ہی تمام عمر
جو لمحہ میرے ساتھ رہا سانحہ رہا
میں بھی نکل نہ پایا تکلف کے دور سے
وہ بھی بڑے ادب سے مجھے چاہتا رہا
*****************