* آپ سے باتوں کا میٹھا سلسلہ شب بھر چ *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
آپ سے باتوں کا میٹھا سلسلہ شب بھر چلا
میں تو تنہا تھا یہ کیسا سلسلہ شب بھر چلا
ایک لمحہ کی جھلک کے تھے ہزاروں زاویے
اور اسی اک پل سے پیدا سلسلہ شب بھر چلا
انگنت جہتیں تھیں ہر اک جہت میں افکار کی
سلسلوں پہ سلسلوں کا سلسلہ شب بھر چلا
آہیں اٹھتی اور در و دیوار سے لڑتی رہیں
درد_ تنہائی میں ڈوبا سلسلہ شب بھر چلا
ایک کے بعد اک ابھرتے تھے گناہوں کے نقوش
اور پھر اک آنسوؤں کا سلسلہ شب بھر چلا
نفس_ لوامہ سے تھی جاوید اک بحث_شدید
جنگ کا خود سے یہ کڑوا سلسلہ شب بھر چلا
****************** |