donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dr Javed Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کہتا ہوں عقلمند مگر سرپھرا ہوں می¬ *

غزل


ڈاکٹر جاوید جمیل
 
کہتا ہوں عقلمند مگر سرپھرا ہوں میں
میں عمر بھر یہی نہیں سمجھا کہ کیا ہوں میں
 
دعویٰ میں کیسےکر دوں کوئی پارساہوں میں
سچ  تویہ ہے، برا نہیں سب سے برا ہوں میں

نکلا تھا برسوں پہلے کسی کی تلاش میں
چسپاں ہیں اشتہار یہ اب گمشدہ ہوں میں

حاکم یہ کہتا پھرتا ہے سنتا ہے وہ مری
میں لاکھ چیختا رہوں  بے آسرا  ہوں میں

منصف نے جانے کس کی سنی دل کی چھوڑ کر
دل اسکا چیختا رہا کہ بے خطا ہوں میں
 
احباب بھی عزیز بھی شامل ہیں بھیڑ میں
حملہ ہراک طرف سے ہے تنہا کھڑا ہوں میں

انسان کا یہ حال کہ ہے شرک پر مصر
کہتا ہے بار بار خدا کہ خدا ہوں میں
 
رہتی ہے دشمنوں کی ہدایت کی آرزو
جاوید انتقام سے ناآشنا ہوں میں


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 584