* مجھے غم اداس نہ کر سکے، مرا واسطہ ت *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
مجھے غم اداس نہ کر سکے، مرا واسطہ ترے غم سے ہے
مرا کرب کرب_لذیذ ہے کہ یہ کرب تیرے ستم سے ہے
ترا نام میری شناخت ہے، مرا رنگ ہے ترے رنگ سے
مرا پیرہن تری یاد ہے، مرا حوصلہ ترے دم سے ہے
مرا قلب تو، مری روح تو، مری سانس تو، مری جان تو
مری موت ہے تری برہمی، مری زیست تیرے کرم سے ہے
ہے مقام_ عشق مقام وہ جو ہدف ہے میری تلاش کا
مرا اس سے رشتہ_ دل وہی جو سفر کا رشتہ قدم سے ہے
ہے جہاد_ تیغ اہم مگر، مری جنگ جنگ اصول کی
مرے پاس ہے یہی راستہ کہ جہاد میرا قلم سے ہے
****** |