* چیخ اٹھے گی جنوں خیزئ_ الفت اک دن *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
چیخ اٹھے گی جنوں خیزئ_ الفت اک دن
فاش ہو جائے گا ہر راز_ محبت اک دن
اس میں سے رنگ_ محبت بھی ابھر آئے گا
رنگ لے آئے گا یہ رنگ_ شرارت اک دن
کہتے ہیں وعدہ قیامت کا ہے وعدہ انکا
ہم یہ کہتے ہیں کہ آئیگی قیامت اک دن
دل کو محبوب کہاں ہے یہ دھڑکنا تنہا
ہوتی ہر قلب کو ہے خواہش_ قربت اک دن
دل سے دل، جان سے جاں، روح سے مل جائے گی روح
دور ہو جائے گی جو بھی ہے قباحت اک دن
آج ہر شے کو سمجھتی ہے بکاؤ دنیا
میرے خوابوں کی بھی لگ جائے گی قیمت اک دن
وقت نے کب کسے رہنے دیا باقی جاوید
ڈھیر ہو جائے گا ہر گنبد_ سطوت اک دن
***** |