غزل
عزیزبلگامی…09900222551
زمیں بنجر ہے، پھر بھی بیج بولو ، کیا تماشہ ہے
ترازُو پر خرد کی دِل کو تولو ، کیا تماشہ ہے !
نہیں، کشکول برداری تمہاری ، وجہِ رُسوائی
محبت مانگنی ہے ، منہ تو کھولو ، کیا تماشہ ہے!
زمانے سے چھپا رکھا ہے ہم نے سارے زخموں کو
ستم کے داغِ داماں تم بھی دھولو ، کیا تماشہ ہے!
ابھی چشمِ کرم کی آرزو ہے سیر چشموں کو
ہو ممکن تو ہوس کے داغ دھولو ، کیا تماشہ ہے!
ابھی تک گیسوئوں کے پیچ و خم کی بات ہوتی ہے
بھگولو ، اب تو پلکوں کو بھگولو ، کیاتماشہ ہے!
عزیزؔ آنسو بہانے کو جہاں تیار بیٹھا ہے
ضروری تو نہیں ہے تم بھی رولو ، کیا تماشہ ہے!
٭٭٭