donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ سراپا حق تو میں بھی شاعرِ باطل ن *

وہ سراپا حق تو میں بھی شاعرِ باطل نہ تھا



کون ہے جو زندگی میں حاجتِ منزل نہ تھا
شکر ہے وہ ریگزاروں سے یہاں غافل نہ تھا

آپ کے دل پر ذرا سی چوٹ پر اکھڑا گئے
جب میرا دل ٹوٹتا تھا کیا وہ میرا دل نہ تھا

ہم کبھی آپس میں اتنے جانے پہچانے لگے
میں سراپا تھا تلاطم وہ بھی کچھ ساحل نہ تھا

میرے سر کو دار کے قابل چلو سمجھا نہیں
دار تو ایسا کہ اپنے سر کے بھی قابل نہ تھا
 
ایک تم ہی تھے سراپا قابلِ عشق و نظر
بارہا کہنا پڑا ہے جس کا میں قائل نہ تھا

دن کے ماتھے پر ہمارے چلچلاتی دھوپ تھی
رات کے آنچل پہ اختر ایک بھی جھل مل نہ تھا  

چار پیسے کیا کمایا سارا گھر چھایا رہا
جب ہوا بوڑھا تو گھر میں دید کے قابل نہ تھا

اب نثارِؔحق کو حق کی آبرو رکھنی پڑی
وہ سراپا حق تو میں بھی شاعرِ باطل نہ تھا

٭٭٭٭

شاعر : احمد نثارؔ

Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 307