کیسا عجب ہے رمز نشیب و فراز کا
ہے کون آشنا تری زلفِ دراز کا
میں نے اسے تو بزم میں ترجیح تک نہ دی
پر تھا خیال اس کو مرے امتیاز کا
بجلی کی کوند تھی کہ دہکتا ہوا بدن
ہونے لگا اسیر اسی شعلہ طراز کا
دنیائے جاں میں کون حقیقت شناس ہے
پردہ پڑا ہے عقل پہ جیسے مجاز کا
کیوں مدتوں سے دل مرا اتنا خموش تھا
کیوں غلغلہ ہے اب غمِ ہجراں کے ساز کا
مجھ پر ہی بھید سارے عیاں ہو رہے ہیں کیوں
میں ہوں امین کیا ترے ہر ایک راز کا
عادل زبانِ دل پہ تری نام آگیا
رکھنا تو کچھ خیال تھا راز و نیاز کا
عادل حیات
Department of Urdu
Jamia Millia Islamia
New Delhi 110025
Mobile No.: 9313055400
Emai: adilhayat10@gmail.ocm
******************