donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Teeshae Fikr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Ghaus Siwani
Title :
   Hindustani Musalman Ki Nayi Pahchan : Md Imran


 ہندوستانی مسلمان کی نئی پہچان:محمدعمران


تحریر: غوث سیوانی، نئی دہلی


    ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے دنوںانگلینڈ کے دورے پر گئے۔ انھوں نے یہاں لندن میں منعقد ایک پروگرام میں تقریبا 60 ہزار لوگوں کے درمیان 80 منٹ کی تقریرکی ۔ اس تقریر میں انھوں نے جہاں بہت سی باتیں کہیں انھیں میں ایک محمدعمران کا ذکر بھی تھا۔ وزیراعظم نے راجستھان کے الور میں رہنے والے محمدعمران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اصلی بھارت عمران جیسے لوگوں میں ہی بستا ہے ۔ مودی نے کہا کہ عمران نے ملک کے لئے مواصلاتی انقلاب کے اس دور میں 52 مفت موبائل اپلی کیشنز دے کرتعلیم کے میدان میں نئے انقلاب کی بنیاد رکھی ہے۔ وزیر اعظم کی اس تقریر کے بعد سے عمران اچانک روشنی میں آگئے اورلوگ  ان کے بارے میں جاننے کی کوشش کرنے لگے۔ہرکسی کو تجسس تھا کہ عمران کون ہے؟ کہاں کا رہنے والا ہے؟ اس نے کونسا ایسا کارنامہ انجام دیا جس کے سبب وزیر اعظم نے بیرون ملک اپنی تقریر میں اس کا ذکر کیا؟ ممکن ہے کہ عمران کے ذکر کے پیچھے کوئی سیاست بھی ہو مگر اس میں دورائے نہیں کہ ان کا کام قابل احترام ہے۔ بعد میں عمران کے بارے میں جو معلومات سامنے آئیں، ان کے مطابق وہ راجستھان کے الور ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے باشندہ ہیں۔ غریب خاندان میںپیدا ہونے والے عمران نے جب پڑھائی شروع کی تھی تو گاؤں میں بجلی بھی دستیاب نہیں تھی ۔ انھوںنے لالٹین کی روشنی میں پڑھ کر تعلیم حاصل کی اور اب سرکاری سنسکرت ثانوی اسکول میں ٹیچر ہیں۔ عمران نے2011 میں اسکول کی ویب سائٹ بنانے کا کام شروع کیا تھا۔ اسی وقت ضلع کلکٹر آشوتوش نے تعلیم میں جدت طرازی کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا اور عمران کو اس پروجیکٹ سے منسلک کرلیا۔ اس کے بعد انہوں نے موبائل ایپ بنانا شروع کیا اور ابھی تک 52 موبائل اپلی کیشنس بنا چکے ہیں۔عمران اب بھی طالب علموں کو نئے موبائل ایپ دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ عمران کا کہنا ہے کہ مجھے اپلی کیشن بنانے میں لطف آتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عمران کے پاس انجینئرنگ کی کوئی باقاعدہ ڈگری نہیں ہے۔انھوں نے جو کچھ کیا اپنی قدرتی صلاحیت کی بنیاد پر کیا۔ اسکول کی ویب سائٹ ڈیزائن کرنے کے بعد انھوںنے انجینئرنگ کر رہے اپنے بھائی کی کتابیں ضرور پڑھیں اور اپلی کیشن بنانا شروع کر دیا۔ محنت اور لگن کی وجہ سے انھوں نے ایک کے بعد ایک 50 سے زیادہ اپلی کیشنز بنا دیئے۔ تاکہ طلبہ کی پڑھائی آسان ہو جائے یا پھر وہ کمپٹیشن کی تیاری کر سکیں۔اس کے لئے انھیں کوئی پیسہ بھی نہیں ملا۔ سب کچھ طلبہ کی مدد کے لئے کیا۔عمران کا کہنا ہے کہ سب کچھ پیسوں کے لئے نہیں کیا جاتا۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ اپلی کیشنز ہم نے ایسے لوگوں کے لئے بنایا ہے جو غریب ہیں جو اپلی کیشنز خرید نہیں سکتے۔عمران کے مطابق ’’ 2012 سے ان اپلی کیشنز کا کافی لوگوں نے استعمال کیا ہے۔ اب تک تقریبا 4 کروڑ سے زیادہ افراد انھیں استعمال کرچکے ہیں۔‘‘باصلاحیت ہونے اور انسانیت کی خدمت کا درد اپنے سینے میں رکھنے کے باوجود عمران انتہائی سادہ انسان ہیں۔ دو کمروں کے گھر میں رہتے ہیں اور پانچ ارکان کے خاندان کی پرورش کرتے ہیں۔ انہیں اس بات سے حیرت ہوئی کہ بیرون ملک وزیر اعظم مودی نے مثالیں دینے کے لئے ان کا نام لیا۔ عمران کو پڑھانے والے استاد نے کہا کہ پڑھائی میں عمران شروع سے ہی تیز تھا۔ جب اس کے کارنامے کے بارے میں سنا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔


    ہندوستان اور بیرون ملک مسلمانوں کی شناخت ایک دہشت گردقوم کے طور پر ہورہی ہے اور انھیں شک وشبہے کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے ، ایسے میں محمدعمران، مسلمانوں کی نئی پہچان کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں مسلمانوں کو سیمی، انڈین مجاہدین اور بھی نہ جانے کن کن دہشت گردانہ ناموں سے جانا جاتا تھا۔ مسلم نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر جیلوں میں بند کردینا اور برسوں تک انھیں سلاخو ں کے پیچھے رکھنا ایک عام ہے، ایسے میں عمران کے نام کے ساتھ مسلمان کی پہچان قابل تعریف اورخوش آئند ہے۔ باصلاحیت اور پڑھے لکھے مسلم نوجوانوں کے ایک بڑے گروپ کو اب تک سلاخوں کے پیچھے ڈالا جاتا رہا ہے۔ مالیگائوں، مکہ مسجد، دلی اور ممبئی بم دھماکوں کے علاوہ اور بھی کئی کیسیز میں انھیں جیلوں میں ڈالا گیا،ان میں سے بعض لوگ ایک طویل مدت جیل میں گزارکر اب بے قصور قرار دیئے گئے ہیں اور بعض اب بھی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ یہ سب کانگریس کے دور اقتدار میں زیادہ ہوا ہے۔ نئی سرکار بننے کے بعد سے اس قسم کے معاملے کم سامنے آئے ہیں۔ محمد عمران جیسے مسلمان نوجوان قوم کے لئے امید کی کرن ہیں،جن سے امید کی جاسکتی ہے کہ اپنے کاموں سے قوم کی نئی پہچان بنائیںگے۔



۔۔۔۔۔۔

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 361