donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Tareekhi Paare
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Md. Ansar Usmani
Title :
   25 December Ka Paigham

25
 
دسمبرکا پیغام
 
محمد عنصر عثمانی،کراچی
 
  خوش ہونا ،ہنسنا ، تہوار منانا ، تقریبات ،عیدیں کرناانسان کی فطرت ہے۔مذاہب بھی اسے اجازت دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی گروہ ، فرقہ ، یا قوم سے ہو، اپنی خوشی کا اظہار ،تہوار منا کر کرے۔لیکن انسان نے ہمیشہ اپنے متعلقہ مذہب کی تعلیم کو ٹھکرایا ، بل کہ اس کی مقرر کردہ حدود کو بھی پامال کیا۔تمام آسمانی مذاہب میں ،خوشی کی تقریبات و تہواروں کو ہر برائی سے پاک کہا گیا ،لیکن حیف ہے حضرت انسان پر کہ خواہش نفس کے آگے ، اس پر مقدس آسمانی کتابیں و صحائف کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔
 
25 دسمبر دنیا بھر کی عیسائی اقوام کے لئے بہت مبارک دن ہے۔اس دن کو ولادت عیسیٰ کا دن کہا جاتا ہے۔’’عید میلاد المسیح ‘‘ یعنی کرسمس سے منسوب کرکے اس دن کو بڑیے تزک و احتشام سے منایا جاتا ہے۔لیکن کیا 25دسمبر جناب سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کایومِ ولادت ہے۔؟ اس کو حقیقت پسند عیسائی مکتب فکر تاحال تسلیم نہیں کرتے۔وہ کہتے ہیں کہ کرسمس کی تاریخ کبھی ایک سی نہیں رہی۔آج بھی دنیا کے مختلف ممالک میں عیسائی اقوام الگ الگ تاریخ میں کرسمس مناتی ہے۔جیسے رومن کیتھولک کلیسا ئی 25 ، مشرقی آرتھوڈوکس کلیسائی6 جنوری،آرمینیائی کلیسائی 19 جنوری کو کرسمس مناتے ہیں۔اس لئے کہ جناب عیسیٰ علیہ السلام کا یوم پیدائش کسی بھی طرح قطعیت سے ثابت ہی نہیں۔
 
کرسمس جو دو لفظ(Chirist ) مسیح اور (Mass ) اجتماع سے مل کر بنا ہے۔چوتھی صدی تک اس لفظ کا استعمال نہیں ملتا۔کلیسائی تاریخ میں کرسمس کے تہوار کی عقیدت چوتھی صدی کے بعد رومن کیتھولک بادشاہوںکے آپسی گٹھ جوڑ سے ہوا۔کیوں کہ انھیں غیر شرعی ، غیر اخلاقی کاموں کی تصدیق کے لئے چرچ کی مدد چاہئے تھی۔یوں پادریوں نے دو تین برسوں میں ہی اس تہوار کو مذہبی عقیدت گاہ سے دربار میں پہنچا دیا۔4 صدیوں تک 25 دسمبر یوم ِ پیدائش عیسی ٰ علیہ السلام نہیں تھی۔530 ء میں سیتھیائی راہب ( ڈایونیس اکسیگز ) جو ماہر نجوم فراست تھا ، نے 25 دسمبر مقدس تاریخ مقرر کردی۔اس کا مقصد آفتاب پرست اقوام میں عیسائیت کو مقبول مذہب بنانا تھا۔
 
عیسائیت کے مشہور مؤرخ ’’ بارنی کاسدان ‘‘ اور ’’ ایڈریو یونیورسٹی‘‘ کے پروفیسر ڈاکٹر سیموائل بھی اپنی تحقیقی کتب میں 25 دسمبر ولادت عیسیٰ علیہ السلام کو مسترد کرتے ہیں۔پروفیسر ’’اے ٹی رابرٹسن ‘‘ ولادت مسیح کے تعین میں لکھتے ہیں :’’  اگر مسیح کی تبلیغ تب شروع ہوئی جب آپ تیس سال کے تھے اور ساڑھے تین سال میں عید فصیح کے موقع پر آپ کی وفات ہوئی تو محتاط طریقے سے بھی ماضی میں واپس آتے ہوئے 25 دسمبر کی بجائے ستمبر ، یا اکتوبر میں پہنچتے ہیں ، یوں 25 دسمبر ولادت عیسیٰ مقرر نہیں ہوتی۔‘‘  ستمبر یا اکتوبر میں ولادت مسیح کی آمدکی تائید بائبل کے مشہور مفسر ’’ آدم کلارک ‘‘ کے اس بیان سے بھی ہوتی ہے جس میں وہ باالواسطہ ستمبر یا اکتوبر کا ذکر کرتے ہیں۔یہ بات بھی درست سَمت کی طرف راہ دیکھاتی ہے ، کہ مشہور تقویم نگار (Anno Domini ) جس نے 325 ء میں عیسائی کلینڈر متعارف کرایا ، نے بھی کبھی 25 دسمبر کو حضرت مسیح کی ولادت کا دن نہیں کہا۔
 
مروجہ تاریخ نہ تو انجیل سے ثابت ہے اور نہ ہی کسی مستند ذریعے سے اس کا ثبوت ملتا ہے۔ابتدائی تین صدیوں تک میلاد مسیح منانا مشرکانہ ، بت پرستانہ فعل سمجھا جاتا تھا۔ اورا س کی روک تھا م کے لئے احکامات جاری ہوتے تھے۔لیکن اکیسویں صدی میں کرسمس ڈے ، کرسمس ٹری کے ساتھ، کئی غیر شرعی و غیر اخلاقی کام ہوتے ہیں ،جس کا مذہب عیسائیت میں تصور بھی محال ہے۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسلمانوں کے ہاں بھی عظیم المرتبت نبی اور مقدس ہستی ہیں۔قرآن مجید میں جناب سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا ذکر مفصل آیا ہے۔سورہ مریم کے دوسرے رکوع میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’  تو وہ اس (بچے) کے ساتھ حاملہ ہو گئیں،اور اسے لے کر ایک دوسری جگہ چلی گئیں،پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا ، کہنے لگیں کاش ! میں اس سے پہلے مر چکی ہوتی اور بھولی بسری ہو گئی ہوتی۔‘‘
 
آپ  ﷺ  نے بھی حضرت عیسی ٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش سے متعلق فرمایا :’’ میں نے بیت اللحم میں نماز پڑھی جہاں عیسیٰ پیدا ہوئے تھے۔‘‘ توجہ طلب بات یہ ہے کہ فلسطین میں موسم گرما کھجوریں پکتی ہیں۔اس سے یہ امر واضح ہو جاتا ہے کہ حضرت عیسیٰ کی ولادت جولائی یا اگست میں ہوئی نہ کہ 25 دسمبر کو۔اب یہ عیسائی اقوام کی صوابدید پر ہے کہ اناجیل متی ، ولوقا کی تحریروں سے میلاد لمسیح کی صحیح تاریخ اخذ کریں، اور یوم ِ ولادت کے مروجہ رسم ورواج اور اس میں شامل غیر قانونی  و غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے اقدام کریں۔
 
رابطہ نمبر : 03454663047 
میل ایڈریس :  ansarusmani7@gmail.com
ansarusmani80@gmail.com
 

***********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 519