اینٹی لیزر کی آمد کمپیوٹرس کا نیا دور
بظاہر تو یہ ہتھیار ہے، لیکن کمپیوٹر ایکسپرٹ کی اس پر نظر ہے تاکہ کمپیوٹرس کی نئی تیز رفتار نسل تیار کی جاسکے ، یہ لیزر شعاعوں کو روکنے والا آلہ ہے۔ ’’اینٹی لیزر ‘‘ کے ذریعہ اس شعاع کو یکسر روکا جاسکتا ہے اور یہ اس ضمن میں پہلی ایجاد ہے۔ یہ آلہ شعاع کوپکڑ کر پلٹنے پر مجبور کردیتا ہے، یہاں تک کہ اسکی توانائی یکسر زائل ہوجاتی ہے۔ لیزر بیم میں جو توانائی ہوتی ہے، وہ جذب نہیں ہو پاتی۔ یہ آلہ اس توانا ئی کو حرارت میں تبدیل کردیتا ہے۔ یوں جب کسی شخص پر یہ حرارت پڑتی ہے تو وہ بری طرح جل جاتا ہے، گویا یہ اس کی جنگی اہمیت ہے۔ یالے یونیورسٹی کے ایک سائنسداں نے اس کا آئیڈیا پہلی مرتبہ گزشتہ برس اپنے مقالے میں دیا تھا۔ انہوں نے ا پنی ٹیم کے ساتھ مل کر اسے حقیقت کا روپ بھی دے دیا۔ یہ آلہ اس طرح تیار کیا گیا کہ ٹائی ٹیم سفائر کرسٹل کی دو شعاعوں کو سلیکون سے بنی آپٹیکل کیویٹی میں مرکوز کیا گیا اور وہیں روک لیا گیا۔ وہ مخالف راستوں سے اندر آئیں اور دونوں نے ایک دوسرے کو کینسل کردیا۔ رفتہ رفتہ ان کی توانائی ختم ہوگئی اور سلیکون نے دونوں شعاعوں کو جذب کرلیا۔ اینٹی لیزر آلہ مخصوص فریکوئنسی پر کام کرتا ہے اور جب ویولینتھ تبدیل ہوتی ہے تو اس کاسوئچ آن اور آف ہوسکتا ہے۔ نئی نسل کے کمپیوٹر س الیکٹرونز کی جگہ لائٹ سے کام کیا کریں گے۔ یہ اینٹی لیزر آلہ آپٹیکل سوئچس بنانے کے لئے کلیدی ثابت ہوگا جن سے کمپیوٹر بے حد تیز رفتار ہوجائیں گے۔ گویا اس آلے نے بہت سے نئے مواقع پیدا کئے ہیں۔
*******************
|