donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Political Articles -->> Articles On National Issue
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Nehal Sagheer
Title :
   Modi Hukumat Ke Sau Din Poore Ho Gaye

مودی حکومت کے سو دن پورے ہو گئے


نہال صغیر ممبئی


مودی حکومت کے سو دن پورے ہو گئے ۔ یوں تو حکومت کیلئے سو دن کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔ نہ ہی سو دن پورے ہونے پر کسی حکومت کی ناکامی کا کوئی اعلان کرنا اخلاقی طور پر درست ہے ۔ لیکن حکومت حکومت کا معاملہ الگ ہوتا ہے ۔ مودی حکومت جن خوشنما وعدوں پر چن کر آئی تھی اس کے تناظر میں مودی حکومت کو حزب اختلاف کے طرف سے گھیرنا حالات کے مطابق درست ہے ۔ کانگریس کی سربراہی والی یو پی اے حکومت میں مودی نے کہا کہ مجھے حکومت دیدو تین مہینہ میں غیر قانونی دولت سوئس بینک سے واپس نہ لاؤں تو پھانسی پر لٹکا دینا۔ لیکن سو دن میں اس پر سوائے زبانی جمع خرچ کے اور کچھ نہیں ہوا ۔ دراصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ کالی کمائی جو ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا کر سوئس بینک میں رکھے گئے ہیں اس کا ملک میں واپس لانا اتنا آسان نہیں جتنا کہ بی جے پی ہنگامہ کھڑے کرکے بتانا چاہ رہی تھی اور اس کی وجہ ہے سیاسی قوت فیصلہ کی کمی اور یہ اس لئے ہے کیوں کہ کوئی بھی پارٹی اپنے ایماندار ہونے کا دعویٰ چاہے کرلے لیکن وہ یہ ثابت ہی نہیں کرسکتی کہ وہ ایماندار ہے ۔ بد عنوانی پر چیخ و پکار کرنے والی بی جے پی کے وزراء اعلیٰ اور دیگر کئی اور لوگ بد عنوانی کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں جس میں انہیں یہ ثابت کرنا باقی ہے کہ وہ بد عنوان نہیں ہیں ۔ اس لئے سوئس بینک سے غیر قانونی دولت  واپس لانے کا وعدہ محض انتخابی اسٹنٹ بازی سے زیادہ نہیں تھا۔ اس لئے عوام کو مودی بی جے پی یا کانگریس میں سے کسی کےوعدوں پر زیادہ خوش فہمیوں میں مبتلاء ہونے پر مایوسی ہی ہاتھ لگے گی ۔ جیسا کہ ابھی دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ سو دن مین مودی حکومت نے عوامی توقعات کو زبردست ٹھیس پہنچائی ہے ۔حکومت میں آتے ہی مہنگائی کو گویا پر لگ گئے اور عوام اس مہنگائی کی مار سے بے حال ہوئے جارہے ہیں ۔ ادھر مودی کی حکومت آنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ فرقہ پرست لوگوں کی باچھیں کھل گئی چنانچہ وہ لوگ ایسے زہریلے بیان دینے لگے جس سے ملک کا ماحول خراب ہو رہا ہے وہی مودی جو منموہن سنگھ کو خاموش رہنے کی وجہ سے طنز کے تیروں کی برسات کی کرتے تھے اب ان کی ہی بولتی بند ہے ۔ یہ سب کچھ شاید اس وقت تک چلتا رہے گا اور عوام اپنے آپ کو ٹھگی سی محسوس کرتی رہے گی  تاوقتیکہ عوام میں اس کا شعور بیدار ہو کہ ملک کے اصل مسائل کیا ہیں اور اس کے دائمی حل کیا ہے  اور کسی نئی سیاسی قوت کو ابھرنے میں مدد کریں اور اس کے لئے زمینی سطح پر کام کریں ۔ ورنہ ہر پانچ سال کے بعد اس کو ہٹائو اس کو لائو والا معاملہ چلتا رہے گا اور حالات بد سے بد تر ہو تے رہیں گےَ خواہ سو سال ہو جائے۔ َ


******************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 609