donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum News Desk
Title :
   Amrica Ke TV One Par Dr Syed Ahmad Qadri Ka Interview

 

امریکہ کے ٹی وی ون پر ڈاکٹر سید احمد قادری کا انٹرویو 

امریکہ

(ہیوسٹن)


        ملک کے مشہور و معروف افسانہ نگار اور صحافی ڈاکٹر سید احمد قادری ، جو، ان دنو ں امریکہ کے مختلف شہروں کے دورہ پر ہیں ۔امریکہ کے مقبول ٹی وی چینل ٹی وی ون کے پروگرام  Wide Angle  میں امریکہ کے مشہور اردو صحافی اورکالم نگار جناب غضنفر ہاشمی کے ذریعہ ڈاکٹر سید احمد قادری سے لیا گیا  ایک گھنٹے کا طویل انٹرویو11؍ جنوری کی شام سات بجے دن نشر کیا گیا ۔ اس خصوسی انٹرویو کو دوبارہ بھارت کے وقت کے مطابق کل13 جنوری کو دن کے ساڑھے گیارہ بجے پیش کیا جائیگا ، جسے اس کے ویب سائٹ سے کنکٹ کر دیکھا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر سید احمد قادری سے لئے گئے اس انٹرویو میں  دیکھنے والے کئی کالرز بھی شامل ہوئے اور ان لوگوں نے اردو زبان ، ادب اور صحافت کے تعلق سے کئی سوالات کئے اور پوچھا کہ کس طرح مختلف ممالک خصوصاََ ہند و پاک کے درمیان دوستی، محبت ،رواداری کو ادب، صحافت اور دیگر فنون کے ذریعہ فرغ دیا جا سکتا ہے ، دونوں ممالک کے تہذیبی قدریں ایک جیسی ہیں ، پھرخلیج کیوں بڑھ رہی ہے۔ ہمارے قلمکار، ادیب و شاعر اور دوسرے فنکار خوشگوار فضا بنانے کس طرح سازگار ہو سکتے ہیں ؟ کس طرح نفرت کی دیواروں کو گرا کر امن وامان کی فضا قائم جا سکتی ہے ۔اس لئے کہ یہ فنکار ہی ہوتے ہیں ، جنھیں کسی بھی جغرافیائی حدبندیوں میں قید نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ ان تمام سوالوں کا جواب ڈاکٹر سید احمد قادری نے بڑی خوش اسلوبی سے دیتے ہوئے بتایا کہ بے شک آرٹ اور کلچر سے وابسطہ فنکار نہ صرف اپنے ملک بلکہ اپنے پڑوسی ممالک  کے درمیان بھی یکجہتی، بھائی چارگی اور پیار  ومحبت کی شاندار فضا قائم کرنے میں بہت اہم رول ادا کر سکتے ہیں ، بشرطیکہ حکومت کا رویہ بھی مخلصانہ ہو اور تعاون  سے بھراہو ، پھر کوئی وجہ نہیں کہ اپنے ملک اور اپنے پڑوسی ممالک میں محبت اور اخوت کے احساسات و جذبات سے سرشاری نہ ہو ۔ جناب غضنفر ہاشمی اور ڈاکٹر سید احمد قادری کے درمیان ٹٰی وی ون پر ہونے والی یہ گفتگو اس لحاظ سے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے  ملک کی تقسیم سے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے نقصانات پر بھی باتیں ہوئیں ساتھ ہی ساتھ مولانا ابولکلام آزاد کے موئقف پر بھی باتیں ہوئیں کہ کیا بھارت کے مسلمانوںکو مولانا آزاد کے فیصلے پر عمل کئے جانے کا افسوس ہے ۔ جس کے جواب میں ڈاکٹر سید احمد قادری نے کہا کہ قطئی ایسا نہیں ہے ، بلکہ مولانا آزاد کی جامع مسجد کے منمبر پر سے کی گئی بے حد جزباتی تقریر کا ہی یہ نتیجہ تھا کہ لوگوں نے ہجرت کے لئے اپنے بندھے ہوئے سامان کو کھول دیا تھا اور اپنی سرزمین کو چھوڑ کر نہیں جانے کا حتمی فیصلہ کیا تھا ۔ بلا شبہ مولانا آزاد کا ہندوستان کے مسلمانوں پر ان کا یہ بڑا احسان تھا ۔ ڈاکٹر سید احمد قادری نے اپنے اس ٹی وی انٹرویو میں اس بات پر بھی زور دیا کہ اردو زبان کو مسلمانوں کی زبان نہ سمجھی جائے ، جو لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں ، انھیں یہ علم نہیں کہ گیسوئے اردو کوسنوارنے اور اس زبان کو فروغ دینے والوں میں مسلمانوںکے ساتھ ساتھ بلکہ مختلف مذاہب کے لوگوں کی کوششیں شامل ہیں ۔ آخر میں ڈاکٹر سید احمد قادری نے امریکہ میں اردو زبان و ادب کے فروغ لئے کی جا رہی کوششوں کی کافی ستائش کی اور کہا کہ یہاں جس طرح اردو شعر وادب اور اردو صحافت کو زندہ رکھنے کا جزبہ میں دیکھ رہا ہوں ،اسے دیکھ کر مجھے کافی اچھا لگا اور میں ایسے تمام لوگوں  کے جزبے کا قدر کرتا ہوں اور انھیں سلام کرتا ہوں ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 

Comments


Login

You are Visitor Number : 478