پیغام آفاقی کا انتقال ایک عہد کا خاتمہ ہے
ڈاکٹر منصور خوشتر
دربھنگہ20 اگست: ’’مکان‘‘ اور ’’پلیتہ‘‘ جیسے شہرہ آفاق ناول کے خالق ، معروف فکشن رائٹر پیغام آفاقی کے انتقال پر سہ ماہی دربھنگہ ٹائمز کے مدیر ڈاکٹر منصور خوشتر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفاقی صاحب سے کچھ روز قبل ہی بات ہوئی تھی۔ اس وقت دربھنگہ ٹائمز کا ’’ناول نمبر‘‘ اشاعت کے مرحلہ میں تھا۔ انھوں نے اس سے پہلے شائع ہونے والے ’’افسانہ نمبر‘‘ کی ستائش کی اور ناول نمبر کے لیے اپنے مفید مشوروں سے بھی نوازا۔ البتہ اپنی طبیعت خرابی کی وجہ سے اپنی تحریر بھیجنے سے معذرت کر لی۔ ڈاکٹر منصور خوشتر نے کہا کہ پیغام آفاقی ایک زندہ دل شخصیت کے مالک تھے۔ بلاشبہ وہ ایک بڑے ادیب اور ایک اعلیٰ پولیس آفیسر تھے لیکن ان کے مزاج میں غرور و تکبر کا شائبہ تک نہ تھا۔ بڑے چھوٹے سب سے ادب و شفقت سے پیش آتے تھے۔ نئے لکھنے والوں کی دل کھول کر حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ ’’دربھنگہ ٹائمز‘‘ کی مقبولیت سے وہ بے انتہا خوش تھے۔ آخری بار جب ان سے بات ہوئی تو ناول نمبر کی مقبولیت پر مبارکباد پیش کی اور اپنی دعائوں سے بھی نوازا۔ آفاقی صاحب میں ذرا بھی خود نمائی نہیں تھی۔ انعام واکرام سے وہ دور بھاگتے تھے ۔ انہوں نے تازندگی خود کو ادبی گروہ بندی سے دور رکھا۔ ڈاکٹر منصور خوشتر نے پیغام آفاقی کے انتقال کو اپنا ذاتی نقصان قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دے۔
**********************
|