donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Aap Beeti
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Gul Bakhshalvi
Title :
   Matam Karte Karte Meri aankh Lagi


ماتم کرتے کرتے میری آنکھ لگی!سوگیا ۔۔کر بھی کیا سکتاہوں


گل بخشالوی


    گھر میں تنہا ٹی وی کے مختلف چینل بدل بدل کر دیکھ رہا ہوں جن پر تنخواہ دار اور مراعات یافتہ اینکرز کیساتھ مختلف نظریات کے علمبردار مبصرین اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے حکومت کے اندھے وزراء اپنی اپنی بولیوں میں قوم کو بے وقوف بنائے ہوئے ذاتی مفادات اور نظریات ومفادات کیلئے لڑ رہے ہیں ۔پس منظر میں قوم کے چوتھے ستون پر پنجاب پولیس کی تشدد کے مناظر ہیں بالکل وہی جب طالبان شیعہ حضرات کو اُن کی گاڑیوں سے نکال نکال کر گولیاں مار کر خون میں نہلا دیا تھا سپریم کورٹ کے احکامات کی جھلکیاں بریکنگ نیوز میں آرہی ہیں ،۔شاہراہِ دستور کو دھرنے والوں سے خالی کردیں ہم نے گزر نا ہے انہیں بلٹ پروف گاڑیوں میں گزرنے کا خیال ہے لیکن ماڈل ٹائون  میںجو زندگی سے گزر گئے سینکڑوں خون میں نہاگئے مائوں کی گود میں معصوم بچے آنسو گیس سے بے ہوش ہوگئے مائیں دوڑ رہی ہیں بالکل وہی منظر دیکھ رہاہوں جو میرے آبائو اجداد نے آزادی کے وقت دیکھا تھا مائوں ،بہنوں ،بیٹیوں ،بچوں ،بوڑھوں ،جوانوں کے ساتھ ہندوسامراج کے درندوں نے یہی کچھ کیا تھا جس کی یاد آج پنجاب پولیس شہر اقتدار میں تازہ کر رہی ہے۔موروثی سیاستدان اپنی سیاسی موت کے خوف سے جمہوریت ڈی ریل نہ ہونے کی رٹ لگائے ہوئے ہیں ۔


    میں سوچ رہا ہوں کورکمانڈر کا اجلاس طویل ہوتا جارہا ہے ۔سیاستدان اور حکمران میری طرح منتظر ہیں کیا ہونے والا ہے قوم اُمیدیں لگائے بیٹھی ہے سیاستدان اور حکمران پریشان ہیں اس لیے کہ ان کو پاکستان کی سا  لمیت ،جمہوریت کے تقدس ،عوام کی خوشحالی اور افواجِ پاکستان کی عظمت سے کوئی سروکار نہیں انائوں کی جنگ میں قومی معیشت تباہی کے دھانے پر ہے دشمن قومی سرحدوں پر پنجوں پر کھڑا منتظر ہے مغرب تماشہ دیکھ رہا ہے اپنے زر خرید قومی بے ضمیروں کے کرداروں کا شہر اقتدار میں عوام اور حکمران ایک دوسرے کے خلاف صف ِآراء ہیں کسی بھی سیاستدان اور مذہبی قائد نے قومی بحران کو سنجیدگی سے نہیں لیا ((بریکنگ نیوز آرہی ہے کور کمانڈر کا اجلاس نازک صورتحال پر مشاورت جاری ہے ))ایک قوت حکومت گرانے اور دوسری قوت حکومت بچانے کیلئے انسانیت سوز حربوں سے معصوم انسانیت کو خون میں نہلا رہی ہے ۔ایمبولینس گاڑیوں کے سائرن بچ رہے ہیں ۔لاٹھیاں اور ربڑ کی گولیاں برس رہی ہیں ۔لوگ خون میں نہارہے ہیں ہر کوئی ذات میں فرشتہ اور دوسرا اُس کی نظر مین شیطان ہے ۔


    سیاستدانوں نے قومی اعتماد کو بری طرح مجروح کر دیا ہے ۔میں TVدیکھ رہاہوں ہر چینل پر مجھے کوئی محب وطن سیاستدان نظر نہیں آرہا ہے ۔شہر اقتدار میں تاریخ کا بدترین دن ظلم وتشدد کبھی نہ بھولنے والا دن کوئی بھی محفوظ نہیں ۔پنجاب پولیس بڑی ظالم ہے لیکن ایسا ظلم ان ظالموں کا بھی کبھی نہیں دیکھا ۔TVچینلوں کے نمائندوں کو گاڑیوں سے نکال نکال کر ماررہے ہیں ۔یہ سب کچھ دیکھتے دیکھتے مجھے نیند آنے لگی ہے ۔


    کورکمانڈر اجلاس کا اندرونی منظردیکھنے لگا ہوں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بول رہے ہیں کورکمانڈر خاموش ہیں جنرل راحیل شریف نے قومی صورتحال پر تشویش کے بھرپور اظہار کے بعد کورکمانڈر زسے پوچھا آپ کیا سوچ رہے ہیں ۔کورکمانڈر خاموش ہیں اُن کے چہروں سے قوم کے معصوم جانوں پر ہونے والے تشدد کی صورتحال پڑھی جاسکتی ہے اُن کی آنکھیں بول رہی ہیں کورکمانڈرز نے ایک دوسرے کو گہری نظر سے دیکھا زبان خاموش لیکن آنکھیں بول رہی تھیں ۔
    ہم نے پہلے بھی قوم کے ایسے ہی زخموں پر مرہم رکھا تھا قوم کی عظمت اور وقار کیلئے ،ہم جانتے ہیں سیاستدان جمہوریت کا راگ صرف ذات کیلئے گاتے ہیں لیکن ہم نے وطن عزیز سے محبت کی قسم کھائی ہے ہم سب کچھ کر سکتے ہیں لیکن قوم بھول جاتی ہے ہمارے خلوص اور قومی عظمت کو  !زخموں پر مرہم رکھتے ہم ہیں زخم بھر جائیں تو مسیحا کو گالیاں دینا شروع کردیتے ہیں اور پھر ہمیں قومی کردار پر آئین دشمن قرار دے کر کٹہرے میں کھڑا کر دیا جاتا ہے ۔عدالت اور قومی سطح پر ہماری توہین ہوتی ہے اس لیے ہم خاموش تماشائی ہی بہتر ہیں ہم اُس آئین کا تحفظ کریں گے جس کی ان سیاستدانوں اور عدلیہ کو پرواہ نہیں یہ جنگ قوم ،عدلیہ اور حکمرانوں کی ہے ہم دہشت گردوں کے خلاف میدانِ عمل میں ہیں ۔چیف صاحب ہمارے پاس آپ کے سوال کا کوئی جواب نہیں خاموش دکھی چہروں کے اس دوٹوک جواب پر مجھے جھٹکا لگا میری آنکھ کھل گئی ۔


    TVپر ISPRکے حوالے سے بریکنگ نیوز تھی کور کمانڈر کانفرنس کا فیصلہ ہم جمہوریت کی حمایت کا عزم رکھتے ہیں سیاسی صورتحال پر تشویش ہے پاک فوج قومی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے پیچھے نہیں ہٹے گی ریاست کی سلامتی کیلئے کردار ادا کرتی رہے گی ۔بریکنگ نیوز بار بار چل رہی تھی ہر چینل پر میرے کان بجنے لگے ،دل رونے لگا میری آنکھیں بھیگ گئیں TVبند کر دیا لائٹ Off کر دی اور وطن عزیز میں اپنی بے بسی پر ماتم کرتے کرتے جانے کس وقت آنکھ لگی اور سوگیا اس لیے کہ میں کر بھی کیا سکتاہوں ۔


************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 633